نظر نظر سے ملاؤگے مارے جاؤ گے

نظر نظر سے ملاؤگے مارے جاؤ گے

زیادہ بوجھ اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے

کوئی نہیں ہے یہاں اعتبار کے قابل

کسی کو راز بتاؤگے مارے جاؤ گے

ہر ایک شاخ پہ چھڑکا ہوا ہے زہر یہاں

شجر کو ہاتھ لگاؤ گے مارے جاؤ گے

جو کاندھے پر ہو وہ گردن اتار لیتا ہے

کسی کو اونچا اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے

ہر ایک آئینہ منظر جدا بناتا ہے

نظر کا بوجھ اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے

دھوئیں میں ملنا مقدر ہے ان لکیروں کا

ہوا میں نقش بناؤ گے مارے جاؤ گے

یہ نفسیاتی مریضوں کا شہر ہے قیصرؔ

کوئی سوال اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے

(1574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Nazar Se Milaoge Mare Jaoge In Urdu By Famous Poet Zubair Qaisar. Nazar Nazar Se Milaoge Mare Jaoge is written by Zubair Qaisar. Enjoy reading Nazar Nazar Se Milaoge Mare Jaoge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Qaisar. Free Dowlonad Nazar Nazar Se Milaoge Mare Jaoge by Zubair Qaisar in PDF.