دونوں ہم پیشہ تھے دونوں ہی میں یارانہ تھا

دونوں ہم پیشہ تھے دونوں ہی میں یارانہ تھا

قاتل شہر سے پر ربط رقیبانہ تھا

وہ کھلے جسم پھرا شہر کے بازاروں میں

لوگ کہتے ہیں یہ اقدام دلیرانہ تھا

بند مٹھی میں مری راکھ تھی تعبیروں کی

اس کی آنکھوں میں بھی اک خواب مریضانہ تھا

لغزش پا بھی ہر اک گام تھی سایہ سایہ

زندگی تجھ سے تعلق بھی شریفانہ تھا

تم جہاں اپنی مسافت کے نشاں چھوڑ گئے

وہ گزر گاہ مری ذات کا ویرانہ تھا

سنتے ہیں اپنی ہی تلوار اسے کاٹ گئی

دوستو ہم میں جو اک شخص حریفانہ تھا

(1193) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Donon Ham-pesha The Donon Hi Mein Yarana Tha In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Donon Ham-pesha The Donon Hi Mein Yarana Tha is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Donon Ham-pesha The Donon Hi Mein Yarana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Donon Ham-pesha The Donon Hi Mein Yarana Tha by Zubair Rizvi in PDF.