ہماری گردش پا راستوں کے کام آئی

ہماری گردش پا راستوں کے کام آئی

کہیں پہ صبح ہوئی اور کہیں پہ شام آئی

گراں گزرنے لگا تھا سکوت مے خانہ

بہت دنوں میں صدائے شکست جام آئی

کہاں پہ ٹوٹا تھا ربط کلام یاد نہیں

حیات دور تلک ہم سے ہم کلام آئی

کسی کو تیرا تبسم ملا کسی کو ادا

ہمارے نام تری صحبتوں کی شام آئی

وہیں پہ برسا ہے بادل جہاں ہوا نے کہا

ہماری چھت پہ تو بارش برائے نام آئی

(1114) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamari Gardish-e-pa Raston Ke Kaam Aai In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Hamari Gardish-e-pa Raston Ke Kaam Aai is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Hamari Gardish-e-pa Raston Ke Kaam Aai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Hamari Gardish-e-pa Raston Ke Kaam Aai by Zubair Rizvi in PDF.