ملن موسموں کی سزا چاہتا ہوں

ملن موسموں کی سزا چاہتا ہوں

ترے ہجر کی انتہا چاہتا ہوں

صداؤں سے محروم اپنی گلی میں

بس اک تیری آواز پا چاہتا ہوں

کسی ایک ہلچل میں وہ ساتھ ہوتا

میں آوارۂ شب بجھا چاہتا ہوں

گلابوں کے ہونٹوں پہ لب رکھ رہا ہوں

اسے دیر تک سوچنا چاہتا ہوں

تری قربتیں راکھ ہونے لگی ہیں

میں اب دوریوں میں جیا چاہتا ہوں

کوئی رہ گزر ہو کہیں کا سفر ہو

میں ہر جا ترے نقش پا چاہتا ہوں

بہت دن ہوئے مور ناچے نہیں ہیں

منڈیروں پہ کالی گھٹا چاہتا ہوں

(1124) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Milan Mausamon Ki Saza Chahta Hun In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Milan Mausamon Ki Saza Chahta Hun is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Milan Mausamon Ki Saza Chahta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Milan Mausamon Ki Saza Chahta Hun by Zubair Rizvi in PDF.