تھا حرف شوق صید ہوا کون لے گیا

تھا حرف شوق صید ہوا کون لے گیا

میں جس کو سن سکوں وہ صدا کون لے گیا

اک میں ہی جامہ پوش تھا عریانیوں کے بیچ

مجھ سے مری عبا و قبا کون لے گیا

احساس بکھرا بکھرا سا ہارا ہوا بدن

چڑھتی حرارتوں کا نشہ کون لے گیا

باتوں کا حسن ہے نہ کہیں شوخی بیاں

شہر نوا سے حرف و صدا کون لے گیا

میں کب سے ہوں اسیر سرابوں کے جال میں

نیلے سمندروں پہ گھٹا کون لے گیا

مے خانہ چھوڑ گھر کی فضاؤں میں آ گئے

ہم سے متاع لغزش پا کون لے گیا

میں جب نہ تھا تو مجھ پہ بہت قہقہے لگے

احباب سے سرشت وفا کون لے گیا

(1071) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tha Harf-e-shauq Said Hua Kaun Le Gaya In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Tha Harf-e-shauq Said Hua Kaun Le Gaya is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Tha Harf-e-shauq Said Hua Kaun Le Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Tha Harf-e-shauq Said Hua Kaun Le Gaya by Zubair Rizvi in PDF.