زندگی ایسے گھروں سے تو کھنڈر اچھے تھے

زندگی ایسے گھروں سے تو کھنڈر اچھے تھے

جن کی دیوار ہی اچھی تھی نہ در اچھے تھے

ان کی جنت میں رہے ہم تو یہ احساس ہوا

اپنے ویرانوں میں ہم خاک بسر اچھے تھے

بند تھی ہم پہ وہی راہ گلستاں کہ جہاں

سایہ کرتے ہوئے دو رویہ شجر اچھے تھے

عمر کی اندھی گپھاؤں کا سفر لمبا تھا

وہ تو کہئے کہ رفیقان سفر اچھے تھے

کہیں صحرا کہیں جنگل تو کہیں دریا تھے

میرے حصے کی زمیں تیرے سفر اچھے تھے

سیر دنیا سے جو لوٹے تو یہ جانا ہم نے

شہر غالبؔ ترے خوبان نظر اچھے تھے

(1182) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zindagi Aise Gharon Se To KhanDar Achchhe The In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Zindagi Aise Gharon Se To KhanDar Achchhe The is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Zindagi Aise Gharon Se To KhanDar Achchhe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Zindagi Aise Gharon Se To KhanDar Achchhe The by Zubair Rizvi in PDF.