اکیلے ہونے کا خوف

ہمیں یہ رنج تھا

جب بھی ملے

چاروں طرف چہرے شناسا تھے

ہجوم رہگزر باہوں میں باہیں ڈال کر چلنے نہیں دیتا

کہیں جائیں

تعاقب کرتے سائے گھیر لیتے ہیں

ہمیں یہ رنج تھا

چاروں طرف کی روشنی بجھ کیوں نہیں جاتی

اندھیرا کیوں نہیں ہوتا

اکیلے کیوں نہیں ہوتے

ہمیں یہ رنج تھا

لیکن یہ کیسی دوریاں

تاریک سناٹے کی اس ساعت میں

اپنے درمیاں پھر سے چلی آئیں

(945) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Akele Hone Ka KHauf In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Akele Hone Ka KHauf is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Akele Hone Ka KHauf Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Akele Hone Ka KHauf by Zubair Rizvi in PDF.