بے کراں

تمہیں پسند ہے ہر شب تمہارے بستر پر

لپٹ کے تم سے حسیں نرم چاندنی سوئے

نگار خانۂ فطرت کی دل کشی سوئے

مگر پسند کو رنگ جنوں نہ دینا تھا

گگن سے چاند کو دھرتی پہ کیوں بلاتی ہو

نظر سے پیار کرو ہاتھ کیوں لگاتی ہو

مسافران شب غم کی دل دہی کے لئے

تمام عمر اسے نور بن کے ڈھلنا ہے

اداس راتوں میں قندیل بن کے جلنا ہے

یہی بہت ہے کہ ہر شب تمہارے بستر پر

لپٹ کے تم سے حسیں نرم چاندنی سوئے

گگن سے چاند نہ مانگو گگن پہ رہنے دو

نظر سے دور سفینہ بہے تو بہنے دو

(917) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-karan In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Be-karan is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Be-karan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Be-karan by Zubair Rizvi in PDF.