دوسرا آدمی

سنو آج ہم میں سے کسی کو موت نے تاکا

اچانک مر گیا کوئی

چلو دارو پئیں دیوار سے سر پھوڑ کے روئیں

نشہ اترے تو اس کی یاد میں اک مرثیہ لکھیں

پرانے تذکروں میں اس کے خد و خال کو ڈھونڈیں

کتابوں کے ورق الٹیں

رسالوں اور اخباروں کی پچھلی فائلیں کھولیں

دماغ و دل کے گوشے میں چھپی یادیں کریدیں

تلخیاں بھولیں

فراموشی کی ساری گرد جھاڑیں

رنجشیں بھولیں

ہر اک خوبی ہم اس کے نام سے منسوب کر دیں

اور ایسے شخص کو پیکر تراشیں

کل جو اپنے درمیاں زندہ نہیں تھا

(1599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dusra Aadmi In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Dusra Aadmi is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Dusra Aadmi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Dusra Aadmi by Zubair Rizvi in PDF.