رات پھر درد بنی

آسماں ٹوٹا ہوا چاند

ہتھیلی پہ لئے ہنستا ہے

رات آزردہ ستاروں سے سخن کرتی ہوئی

رہ گزاروں پہ دبے پاؤں چلی آئی ہے

بھیگ جاتی ہے کسی آنکھ میں آنسو بن کر

پھیل جاتی ہے کسی یاد کی خوشبو بن کر

کہیں ٹوٹے ہوئے پیمان وفا جوڑتی ہے

موج مے بن کے چھلک پڑتی ہے پیمانوں سے

دل کا احوال سنا کرتی ہے دیوانوں سے

آسماں چاند سے خالی ہوا

اور اب کوئی ستارہ بھی تو رخشندہ نہیں

رات بے نور گذر گاہوں پہ چلتے ہوئے

افسردہ ہے نم دیدہ ہے

ایک سناٹا ترستا ہوا آوازوں کو

بے ضیا کرتا ہوا رات کی محرابوں کو

(1152) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Phir Dard Bani In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Raat Phir Dard Bani is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Raat Phir Dard Bani Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Raat Phir Dard Bani by Zubair Rizvi in PDF.