سمتوں کا زوال

جدھر تم ہو

اسی جانب مناظر آنکھ ملتے ہیں

تمہاری سمت ہے شہر نگاراں، چاند کی نگری

زمیں کی گود میں ہنستی ہوئی فصلوں کی شادابی

مچلتی ندیوں کا شور نیلی پر سکوں جھیلیں

پہاڑوں پر روپہلی دھوپ اور پیڑوں کی انگنائی

مکانوں کے حرم آبادیوں کے جاگتے منظر

تمہاری سمت ہے جسموں کی چاندی سانس کے میلے

دلوں کی دھڑکنیں آواز کی جلتی ہوئی شمعیں

مری جانب سلگتی ریت تپتی دھوپ کے صحرا

گھنے جنگل ہیں ویرانوں کی نا بینا رفاقت ہے

زمیں ہے جس کے آنگن میں صلیبیں ایستادہ ہیں

خموشی ہے لہو جو چاٹتی ہے اپنے زخموں کا

مری جانب شکستہ پتھروں سے کھیلتے منظر

سفر لمبا ہے یک رنگی سے ہم تم اوب جائیں گے

چلو کچھ دیر چشم شوق کے پہلو بدل ڈالیں

(1097) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samton Ka Zawal In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Samton Ka Zawal is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Samton Ka Zawal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Samton Ka Zawal by Zubair Rizvi in PDF.