تیز ہو جائیں ہوائیں تو بگولا ہو جاؤں

تیز ہو جائیں ہوائیں تو بگولا ہو جاؤں

گھومتے گھومتے ہم رقبۂ صحرا ہو جاؤں

خود کلامی مری عادت نہیں مجبوری ہے

یوں نہ مصروف رہوں میں تو اکیلا ہو جاؤں

دوسرا پاؤں اٹھانے کی ضرورت نہ پڑے

اور میں فاتح ناہید و ثریا ہو جاؤں

بند آنکھوں سے نہ کر مشق تصور دن رات

کہ ہمیشہ کے لئے جان میں تیرا ہو جاؤں

یہ تری گل بدنی یہ تری کم پیرہنی

سیر چشمی سے کہیں اور نہ پیاسا ہو جاؤں

اک سرا ہے مگر آتا نہیں ہاتھوں میں زبیرؔ

جس بہانے سے میں بیگانۂ دنیا ہو جاؤں

(1650) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tez Ho Jaen Hawaen To Bagula Ho Jaun In Urdu By Famous Poet Zubair Shifai. Tez Ho Jaen Hawaen To Bagula Ho Jaun is written by Zubair Shifai. Enjoy reading Tez Ho Jaen Hawaen To Bagula Ho Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Shifai. Free Dowlonad Tez Ho Jaen Hawaen To Bagula Ho Jaun by Zubair Shifai in PDF.