تیور بھی دیکھ لیجئے پہلے گھٹاؤں کے

تیور بھی دیکھ لیجئے پہلے گھٹاؤں کے

پھر بادبان کھولیے رخ پر ہواؤں کے

تم ساتھ ہو تو دھوپ بھی مجھ کو قبول ہے

تم دور ہو تو پاس بھی جاؤں نہ چھاؤں کے

خود ہی چراغ وعدہ بجھا دے جو ہو سکے

یہ حوصلے بھی دیکھ لے میری وفاؤں کے

لوگ اپنا مدعائے دلی کہہ کے جا چکے

مضمون سوچتے رہے ہم التجاؤں کے

مجھ کو ہر ایک شرط سفر کی قبول ہے

کانٹے نکال دے کوئی بس میرے پاؤں کے

کانوں میں جیسے کوئی شہد گھول دے ظہورؔ

کتنی مٹھاس ہوتی ہے لہجے میں ماؤں کے

(1230) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tewar Bhi Dekh Lijiye Pahle GhaTaon Ke In Urdu By Famous Poet Zuhoor-ul-Islam Javed. Tewar Bhi Dekh Lijiye Pahle GhaTaon Ke is written by Zuhoor-ul-Islam Javed. Enjoy reading Tewar Bhi Dekh Lijiye Pahle GhaTaon Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zuhoor-ul-Islam Javed. Free Dowlonad Tewar Bhi Dekh Lijiye Pahle GhaTaon Ke by Zuhoor-ul-Islam Javed in PDF.