ہم جانا چاہتے تھے جدھر بھی نہیں گئے

ہم جانا چاہتے تھے جدھر بھی نہیں گئے

اور انتہا تو یہ ہے کہ گھر بھی نہیں گئے

وہ خواب جانے کیسے خرابے میں گم ہوئے

اس پار بھی نہیں ہیں ادھر بھی نہیں گئے

صاحب تمہیں خبر ہی کہاں تھی کہ ہم بھی ہیں

ویسے تو اب بھی ہیں کوئی مر بھی نہیں گئے

بارش ہوئی تو ہے مگر اتنی کہ یہ ظروف

خالی نہیں رہے ہیں تو بھر بھی نہیں گئے

عادلؔ زمین دل سے زمانے خیال کے

گزرے کچھ اس طرح کہ گزر بھی نہیں گئے

(1141) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Jaana Chahte The Jidhar Bhi Nahin Gae In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Aadil. Hum Jaana Chahte The Jidhar Bhi Nahin Gae is written by Zulfiqar Aadil. Enjoy reading Hum Jaana Chahte The Jidhar Bhi Nahin Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Aadil. Free Dowlonad Hum Jaana Chahte The Jidhar Bhi Nahin Gae by Zulfiqar Aadil in PDF.