سفر پہ جیسے کوئی گھر سے ہو کے جاتا ہے

سفر پہ جیسے کوئی گھر سے ہو کے جاتا ہے

ہر آبلہ مرے اندر سے ہو کے جاتا ہے

جہاں سے چاہے گزر جائے موج امید

یہ کیا کہ میرے برابر سے ہو کے جاتا ہے

جنوں کا پوچھئے ہم سے کہ شہر کا ہر چاک

اسی دکان رفوگر سے ہو کے جاتا ہے

میں روز ایک زمانے کی سیر کرتا ہوں

یہ راستہ مرے بستر سے ہو کے جاتا ہے

ہمارے دل میں حوالے ہیں ساری یادوں کے

ورق ورق اسی دفتر سے ہو کے جاتا ہے

(1255) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar Pe Jaise Koi Ghar Se Ho Ke Jata Hai In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Aadil. Safar Pe Jaise Koi Ghar Se Ho Ke Jata Hai is written by Zulfiqar Aadil. Enjoy reading Safar Pe Jaise Koi Ghar Se Ho Ke Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Aadil. Free Dowlonad Safar Pe Jaise Koi Ghar Se Ho Ke Jata Hai by Zulfiqar Aadil in PDF.