سارا باغ الجھ جاتا ہے ایسی بے ترتیبی سے

سارا باغ الجھ جاتا ہے ایسی بے ترتیبی سے

مجھ میں پھیلنے لگ جاتی ہے خوشبو اپنی مرضی سے

ہر منظر کو مجمع میں سے یوں اٹھ اٹھ کر دیکھتے ہیں

ہو سکتا ہے شہرت پا لیں ہم اپنی دلچسپی سے

ان آنکھوں سے دو اک آنسو ٹپکے ہوں تو یاد نہیں

ہم نے اپنا وقت گزارا ہر ممکن خاموشی سے

برف جمی ہے منزل منزل رستے آتش دان میں ہیں

بیٹھا راکھ کرید رہا ہوں میں اپنی بیساکھی سے

خوابوں کے خوش حال پرندے سر پر یوں منڈلاتے ہیں

دور سے پہچانے جاتے ہیں ہم اپنی بے خوابی سے

دل سے نکالے جا سکتے ہیں خوف بھی اور خرابے بھی

لیکن ازل ابد کو عادلؔ کون نکالے بستی سے

(1569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sara Bagh Ulajh Jata Hai Aisi Be-tartibi Se In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Aadil. Sara Bagh Ulajh Jata Hai Aisi Be-tartibi Se is written by Zulfiqar Aadil. Enjoy reading Sara Bagh Ulajh Jata Hai Aisi Be-tartibi Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Aadil. Free Dowlonad Sara Bagh Ulajh Jata Hai Aisi Be-tartibi Se by Zulfiqar Aadil in PDF.