سو لینے دو اپنا اپنا کام کرو چپ ہو جاؤ

سو لینے دو اپنا اپنا کام کرو چپ ہو جاؤ

دروازو کچھ وقت گزارو دیوارو چپ ہو جاؤ

کس کشتی کی عمر ہے کتنی ملاحوں سے پوچھنے دو

تم سے بھی پوچھیں گے اک دن دریاؤ چپ ہو جاؤ

دیکھ لیا نا آخر مٹی مٹی میں مل جاتی ہے

خاموشی سے اپنا اپنا حصہ لو چپ ہو جاؤ

اس ویران سرا کی مالک ایک پرانی خاموشی

آوازیں دیتی رہتی ہے مہمانو! چپ ہو جاؤ

ایسا لگتا ہے ہم اپنی منزل پر آ پہنچے ہیں

دور کہیں یہ رونے کی آواز سنو چپ ہو جاؤ

خود کو ثابت کرنے سے بھی بڑھ جاتی ہے تنہائی

کون سی گرہیں کھول رہے ہو سحر گرو چپ ہو جاؤ

پیڑ پرانا ہو جاتا ہے نئے پرندے آنے سے

بات ادھوری ہی رہتی ہے کچھ بھی کہو چپ ہو جاؤ

(1779) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

So Lene Do Apna Apna Kaam Karo Chup Ho Jao In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Aadil. So Lene Do Apna Apna Kaam Karo Chup Ho Jao is written by Zulfiqar Aadil. Enjoy reading So Lene Do Apna Apna Kaam Karo Chup Ho Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Aadil. Free Dowlonad So Lene Do Apna Apna Kaam Karo Chup Ho Jao by Zulfiqar Aadil in PDF.