کاتتا ہوں رات بھر اپنے لہو کی دھار کو

کاتتا ہوں رات بھر اپنے لہو کی دھار کو

کھینچتا ہوں اس طرح انکار سے اقرار کو

بے قراری کچھ تو ہو وجہ تسلی کے لیے

بھینچ کر رکھتا ہوں سینے سے فراق یار کو

اپنی گستاخی پہ نادم ہوں مگر کیا خوب ہے

دھوپ کی دیوار پر لکھنا شبیہ یار کو

ایسے کٹتا ہے جگر ایسے لہو ہوتا ہے دل

کیسے کیسے آزماتا ہوں نفس کی دھار کو

ناچتا ہے میرے نبضوں میں خروش خوں کے ساتھ

دھڑکنیں گنتی ہیں اس کے پاؤں کی رفتار کو

ریزہ ریزہ چن رہا ہوں جسم و جاں کی ساعتیں

ڈھا رہا ہے کوئی میری عمر کی دیوار کو

ایک ساعت کی جدائی بھی نہیں مجھ کو قبول

ساتھ رکھتا ہوں سدا یاد فراق یار کو

(1216) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Katata Hun Raat-bhar Apne Lahu Ki Dhaar Ko In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Ahmad Tabish. Katata Hun Raat-bhar Apne Lahu Ki Dhaar Ko is written by Zulfiqar Ahmad Tabish. Enjoy reading Katata Hun Raat-bhar Apne Lahu Ki Dhaar Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Ahmad Tabish. Free Dowlonad Katata Hun Raat-bhar Apne Lahu Ki Dhaar Ko by Zulfiqar Ahmad Tabish in PDF.