بسائی میں نے جو قلب حزیں میں

بسائی میں نے جو قلب حزیں میں

وہ دنیا کام آئی کار دیں میں

وہی ہے اصل میں جان تمنا

جو حسرت ہے نگاہ واپسیں میں

ترے شوق سراپا کی کشش ہے

سمٹ آیا ہوں میں اپنی جبیں میں

ہے پیچ و تاب میں ہر موج ساحل

وہ بیتابی ہے موج تہ نشیں میں

حقیقت ہے کہ ہو تم جان خوبی

کہ خوبی ہے وطن کی سر زمیں میں

محبت ہے کہ وہ عکس مسرت

اتر آیا مرے قلب حزیں میں

جنوں کے راج میں انصاف ہوگا

نہ ہوگا فرق جیب و آستیں میں

بہت کچھ پاؤ گے دنیا میں پیارے

محبت پاؤ گے لیکن ہمیں میں

بخاریؔ کی تڑپ حافظؔ کی مستی

تمہارے نغمۂ وجد آفریں میں

(1239) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Basai Maine Jo Qalb-e-hazin Mein In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Ali Bukhari. Basai Maine Jo Qalb-e-hazin Mein is written by Zulfiqar Ali Bukhari. Enjoy reading Basai Maine Jo Qalb-e-hazin Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Ali Bukhari. Free Dowlonad Basai Maine Jo Qalb-e-hazin Mein by Zulfiqar Ali Bukhari in PDF.