راس آنے لگی تھی تنہائی

راس آنے لگی تھی تنہائی

یاد محبوب تو کہاں آئی

پھر اٹھاتا ہوں منت طفلاں

پھر ہے سودائے ننگ رسوائی

پھر وہی کاروبار راز و نیاز

پھر وہی شوق خلوت آرائی

پھر وہی آستاں ہے اور میں ہوں

پھر وہی سر ہے اور جبیں سائی

پھر وہی صبح اور عزم سفر

پھر وہی شام اور تنہائی

دیکھ کر تجھ کو دیکھتا ہی رہا

ایک دیدار کا تمنائی

تیری خدمت میں نذر ہے یہ غزل

اے سراپا غزل کی رعنائی

(1413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ras Aane Lagi Thi Tanhai In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Ali Bukhari. Ras Aane Lagi Thi Tanhai is written by Zulfiqar Ali Bukhari. Enjoy reading Ras Aane Lagi Thi Tanhai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Ali Bukhari. Free Dowlonad Ras Aane Lagi Thi Tanhai by Zulfiqar Ali Bukhari in PDF.