یہی نہیں کہ فقط پیار کرنے آئے ہیں

یہی نہیں کہ فقط پیار کرنے آئے ہیں

ہم ایک عمر کا تاوان بھرنے آئے ہیں

وہ ایک رنگ مکمل ہو جس سے تیرا وجود

وہ رنگ ہم ترے خاکے میں بھرنے آئے ہیں

ٹھٹھر نہ جائیں ہم اس عجز کی بلندی پر

ہم اپنی سطح سے نیچے اترنے آئے ہیں

یہ بوند خون کی لوح کتاب رخ کے لیے

یہ تل سر لب و رخسار دھرنے آئے ہیں

لگا رہے ہیں ابھی خیمے غم کی وادی میں

ہم اس پہاڑ سے دامن کو بھرنے آئے ہیں

ترے لبوں کو ملی ہے شگفتگی گل کی

ہماری آنکھ کے حصے میں جھرنے آئے ہیں

نثارؔ بند قبا کھولنا محال نہ تھا

سو ہم جمال قبا بند کرنے آئے ہیں

(1272) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahi Nahin Ki Faqat Pyar Karne Aae Hain In Urdu By Famous Poet Aaga Nisaar. Yahi Nahin Ki Faqat Pyar Karne Aae Hain is written by Aaga Nisaar. Enjoy reading Yahi Nahin Ki Faqat Pyar Karne Aae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aaga Nisaar. Free Dowlonad Yahi Nahin Ki Faqat Pyar Karne Aae Hain by Aaga Nisaar in PDF.