قسمت میں خوشی جتنی تھی ہوئی اور غم بھی ہے جتنا ہونا ہے

قسمت میں خوشی جتنی تھی ہوئی اور غم بھی ہے جتنا ہونا ہے

گھر پھونک تماشا دیکھ چکے اب جنگل جنگل رونا ہے

ہستی کے بھیانک نظارے ساتھ اپنے چلے ہیں دنیا سے

یہ خواب پریشاں اور ہم کو تا صبح قیامت سونا ہے

دم ہے کہ ہے اکھڑا اکھڑا سا اور وہ بھی نہیں آ چکتے ہیں

قسمت میں ہو مرنا یا جینا اب ہو بھی چکے جو ہونا ہے

دل ہی تو ہے آخر بھر آیا تم چیں بہ جبیں کیوں ہوتے ہو

ہم تم کو بھلا کچھ کہتے ہیں تقدیر کا اپنی رونا ہے

غم کاہے کا یارو ماتم کیا بدلو گے نظام عالم کیا

مرنا تھا رضاؔ کو مرتا ہے یہ کاہے کا رونا دھونا ہے

(1489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qismat Mein KHushi Jitni Thi Hui Aur Gham Bhi Hai Jitna Hona Hai In Urdu By Famous Poet Aal-e-Raza Raza. Qismat Mein KHushi Jitni Thi Hui Aur Gham Bhi Hai Jitna Hona Hai is written by Aal-e-Raza Raza. Enjoy reading Qismat Mein KHushi Jitni Thi Hui Aur Gham Bhi Hai Jitna Hona Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aal-e-Raza Raza. Free Dowlonad Qismat Mein KHushi Jitni Thi Hui Aur Gham Bhi Hai Jitna Hona Hai by Aal-e-Raza Raza in PDF.