لہو لہو آرزو بدن کا لحاف ہوگا

لہو لہو آرزو بدن کا لحاف ہوگا

وہ کتنا بزدل ہے آج یہ انکشاف ہوگا

مری ہر اک بات تھی حقائق کی روشنی میں

یہ جانتا تھا زمانہ میرے خلاف ہوگا

حقیقتوں کے چراغ ہر سو جلا کے رکھنا

مجھے یقیں ہے کہ جھوٹ کا انعطاف ہوگا

یہ غم نہیں ہے شناخت اپنی میں کھو چکا ہوں

تمہاری ہستی سے کب مجھے انحراف ہوگا

نہ کھوج خود کو پرانے کل کی کہانیوں میں

پرانا کل تو شکست کا اعتراف ہوگا

ہماری باتوں میں کوئی پیچیدگی نہیں ہے

ہماری باتوں سے کب اسے اختلاف ہوگا

رموز عالم پہ دسترس اس کو ہوگی حاصل

وہ شخص کردار جس کا شفاف و صاف ہوگا

سزا کے ڈر سے عبث تو گھبرا رہا ہے انجمؔ

قصور پہلا تو ہر کسی کو معاف ہوگا

(1227) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lahu Lahu Aarzu Badan Ka Lihaf Hoga In Urdu By Famous Poet Aanand Saroop Anjum. Lahu Lahu Aarzu Badan Ka Lihaf Hoga is written by Aanand Saroop Anjum. Enjoy reading Lahu Lahu Aarzu Badan Ka Lihaf Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aanand Saroop Anjum. Free Dowlonad Lahu Lahu Aarzu Badan Ka Lihaf Hoga by Aanand Saroop Anjum in PDF.