اس شوخ سے ملتے ہی ہوئی اپنی نظر تیز

اس شوخ سے ملتے ہی ہوئی اپنی نظر تیز

ہے مہر درخشاں کی شعاعوں کا اثر تیز

وہ پیڑ جو تیزاب سے سیراب ہوا تھا

اس پیڑ کا ہونے لگا ہر ایک ثمر تیز

وہ منزل مقصود پہ پہنچے گا یقیناً

جو راہ میں چلتا رہے بے خوف و خطر تیز

دیتا ہے جدھر ان کو مفاد اپنا دکھائی

ارباب ہوس شوق سے بڑھتے ہیں ادھر تیز

بے نور نہ کر جائے فسادات کی آندھی

لو گھر کے چراغوں کی ذرا اور بھی کر تیز

آثار قیامت کے نظر آتے ہیں آسیؔ

اس دور میں دیکھا گیا ہر ایک بشر تیز

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us ShoKH Se Milte Hi Hui Apni Nazar Tez In Urdu By Famous Poet Aasi Faiqi. Us ShoKH Se Milte Hi Hui Apni Nazar Tez is written by Aasi Faiqi. Enjoy reading Us ShoKH Se Milte Hi Hui Apni Nazar Tez Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Faiqi. Free Dowlonad Us ShoKH Se Milte Hi Hui Apni Nazar Tez by Aasi Faiqi in PDF.