جہاں سارے ہوا بننے کی کوشش کر رہے تھے

جہاں سارے ہوا بننے کی کوشش کر رہے تھے

وہاں بھی ہم دیا بننے کی کوشش کر رہے تھے

ہمیں زور تصور بھی گنوانا پڑ گیا ہم

تصور میں خدا بننے کی کوشش کر رہے تھے

زمیں پر آ گرے جب آسماں سے خواب میرے

زمیں نے پوچھا کیا بننے کی کوشش کر رہے تھے

انہیں آنکھوں نے بیدردی سے بے گھر کر دیا ہے

یہ آنسو قہقہہ بننے کی کوشش کر رہے تھے

ہمیں دشواریوں میں مسکرانے کی طلب تھی

ہم اک تصویر سا بننے کی کوشش کر رہے تھے

(2456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Sare Hawa Banne Ki Koshish Kar Rahe The In Urdu By Famous Poet Abbas Qamar. Jahan Sare Hawa Banne Ki Koshish Kar Rahe The is written by Abbas Qamar. Enjoy reading Jahan Sare Hawa Banne Ki Koshish Kar Rahe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Qamar. Free Dowlonad Jahan Sare Hawa Banne Ki Koshish Kar Rahe The by Abbas Qamar in PDF.