نخچیر ہوں میں کشمکش فکر و نظر کا

نخچیر ہوں میں کشمکش فکر و نظر کا

حق مجھ سے ادا ہو نہ در و بست ہنر کا

مغرب مجھے کھینچے ہے تو روکے مجھے مشرق

دھوبی کا وہ کتا ہوں کہ جو گھاٹ نہ گھر کا

دبتا ہوں کسی سے نہ دباتا ہوں کسی کو

قائل ہوں مساوات بنی نوع بشر کا

ہر چیز کی ہوتی ہے کوئی آخری حد بھی

کیا کوئی بگاڑے گا کسی خاک بسر کا

دلگیر تو بے شک ہوں پہ نومید نہیں ہوں

روشن ہے دل شب میں دیا نور سحر کا

پوشیدہ نہیں مجھ سے کوئی جزر و مد شوق

محرم ہوں صدا دلبر انگیختہ بر کا

زنداں و سلاسل سے صداقت نہیں دبتی

ہے شان کئی سلسلہ بس رقص شرر کا

تصویر کوئی بنتی دکھائی نہیں دیتی

کیا صرفہ عبث ہم نے کیا خون جگر کا

کیا شغل شجر کار ہے افکار سے بہتر

سودا سر شوریدہ میں گر ہو نہ ثمر کا

کیوں سر خوش رفتار نہ ہو ہو قافلۂ موج

رہزن کا ہے اندیشہ نہ غم زاد سفر کا

ڈالی ہے ستاروں پہ کمند اہل زمیں نے

زہرہ کا وہ افسوں نہ فسانہ وہ قمر کا

ہر بات ہے خالدؔ کی زمانے سے نرالی

باشندہ ہے شاید کسی دنیائے دگر کا

(1395) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

NaKHchir Hun Main Kashmakash-e-fikr-o-nazar Ka In Urdu By Famous Poet Abdul Aziz Khalid. NaKHchir Hun Main Kashmakash-e-fikr-o-nazar Ka is written by Abdul Aziz Khalid. Enjoy reading NaKHchir Hun Main Kashmakash-e-fikr-o-nazar Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Aziz Khalid. Free Dowlonad NaKHchir Hun Main Kashmakash-e-fikr-o-nazar Ka by Abdul Aziz Khalid in PDF.