مے کدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا

مے کدہ تھا چاندنی تھی میں نہ تھا

اک مجسم بے خودی تھی میں نہ تھا

عشق جب دم توڑتا تھا تم نہ تھے

موت جب سر دھن رہی تھی میں نہ تھا

طور پر چھیڑا تھا جس نے آپ کو

وہ مری دیوانگی تھی میں نہ تھا

وہ حسیں بیٹھا تھا جب میرے قریب

لذت ہم سائیگی تھی میں نہ تھا

مے کدہ کے موڑ پر رکتی ہوئی

مدتوں کی تشنگی تھی میں نہ تھا

تھی حقیقت کچھ مری تو اس قدر

اس حسیں کی دل لگی تھی میں نہ تھا

میں اور اس غنچہ دہن کی آرزو

آرزو کی سادگی تھی میں نہ تھا

جس نے مہ پاروں کے دل پگھلا دیے

وہ تو میری شاعری تھی میں نہ تھا

گیسوؤں کے سائے میں آرام کش

سر برہنہ زندگی تھی میں نہ تھا

دیر و کعبہ میں عدمؔ حیرت فروش

دو جہاں کی بد ظنی تھی میں نہ تھا

(1380) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mai-kada Tha Chandni Thi Main Na Tha In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Mai-kada Tha Chandni Thi Main Na Tha is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Mai-kada Tha Chandni Thi Main Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Mai-kada Tha Chandni Thi Main Na Tha by Abdul Hamid Adam in PDF.