ایک خدا پر تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں

ایک خدا پر تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں

دیکھو ہم بھی کیا کیا کر کے بیٹھ گئے ہیں

پوچھ رہے ہیں لوگ ارے وہ شخص کہاں ہے

جانے کون تماشا کر کے بیٹھ گئے ہیں

اترے تھے میدان میں سب کچھ ٹھیک کریں گے

سب کچھ الٹا سیدھا کر کے بیٹھ گئے ہیں

سارے شجر شادابی سمیٹے اپنی اپنی

دھوپ میں گہرا سایہ کر کے بیٹھ گئے ہیں

لوٹ گئے سب سوچ کے گھر میں کوئی نہیں ہے

اور یہ ہم کہ اندھیرا کر کے بیٹھ گئے ہیں

(1335) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid. Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain is written by Abdul Hamid. Enjoy reading Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid. Free Dowlonad Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain by Abdul Hamid in PDF.