بدلتے موسموں میں آب و دانہ بھی نہیں ہوگا

بدلتے موسموں میں آب و دانہ بھی نہیں ہوگا

کہ پیڑوں پر پرندوں کا ٹھکانہ بھی نہیں ہوگا

بہا لے جائیں گی موجیں کتاب زندگانی کو

سنانے کے لیے کوئی فسانہ بھی نہیں ہوگا

نواح جاں میں اک دن تم اتر کر دیکھ بھی لینا

تمہارے پاس یادوں کا خزانہ بھی نہیں ہوگا

تصور کی حدوں سے دور جا کر کیسے دیکھیں گے

اگر تم سے تعلق غائبانہ بھی نہیں ہوگا

کھلا در چھوڑ آئے تھے کہ ہجرت کا تقاضہ تھا

وہاں کیا لوٹ کر جائیں ٹھکانہ بھی نہیں ہوگا

(1066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badalte Mausamon Mein Aab-o-dana Bhi Nahin Hoga In Urdu By Famous Poet Abdul Mannan Samadi. Badalte Mausamon Mein Aab-o-dana Bhi Nahin Hoga is written by Abdul Mannan Samadi. Enjoy reading Badalte Mausamon Mein Aab-o-dana Bhi Nahin Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Mannan Samadi. Free Dowlonad Badalte Mausamon Mein Aab-o-dana Bhi Nahin Hoga by Abdul Mannan Samadi in PDF.