دل ان کی محبت کا جو دیوانہ لگے ہے

دل ان کی محبت کا جو دیوانہ لگے ہے

یہ ایسی حقیقت ہے جو افسانہ لگے ہے

عالم نہ کوئی پوچھے مری وحشت دل کا

گھر اپنے اگر جاؤں تو ویرانہ لگے ہے

بڑھتے نہیں کیوں میرے قدم آگے کی جانب

نزدیک ہی شاید در جانانہ لگے ہے

ویسے تو کسی نے مجھے ایسا نہیں جانا

دیوانہ کہا تم نے تو دیوانہ لگے ہے

روداد الم ان سے جو قاصد نے بیاں کی

فرمانے لگے ہنس کے یہ افسانہ لگے ہے

میں نے تو بنائی تھی فقط آپ کی تصویر

دل میرا مگر آج صنم خانہ لگے ہے

اب اپنا بھی بیگانہ نظر آتا ہے وصفیؔ

بیگانہ تو بیگانہ ہے بیگانہ لگے ہے

(1134) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Unki Mohabbat Ka Jo Diwana Lage Hai In Urdu By Famous Poet Abdul Rahman Khan Wasifi Bahraichi. Dil Unki Mohabbat Ka Jo Diwana Lage Hai is written by Abdul Rahman Khan Wasifi Bahraichi. Enjoy reading Dil Unki Mohabbat Ka Jo Diwana Lage Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Rahman Khan Wasifi Bahraichi. Free Dowlonad Dil Unki Mohabbat Ka Jo Diwana Lage Hai by Abdul Rahman Khan Wasifi Bahraichi in PDF.