یاد یوں ہوش گنوا بیٹھی ہے

یاد یوں ہوش گنوا بیٹھی ہے

جسم سے جان جدا بیٹھی ہے

راہ تکنا ہے عبث سو جاؤ

دھوپ دیوار پہ آ بیٹھی ہے

آشیانے کا خدا ہی حافظ

گھات میں تیز ہوا بیٹھی ہے

دست گلچیں سے مروت کیسی

شاخ پھولوں کو گنوا بیٹھی ہے

کیسے آئے کسی گلشن میں بہار

دشت میں آبلہ پا بیٹھی ہے

شہر آسیب زدہ لگتا ہے

کوچے کوچے میں بلا بیٹھی ہے

چار کمروں کے مکاں میں اپنے

اک پچھل پائی بھی آ بیٹھی ہے

شاعری پیٹ کی خاطر جاویدؔ

بیچ بازار کے آ بیٹھی ہے

(1045) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Yun Hosh Ganwa BaiThi Hai In Urdu By Famous Poet Abdullah Javed. Yaad Yun Hosh Ganwa BaiThi Hai is written by Abdullah Javed. Enjoy reading Yaad Yun Hosh Ganwa BaiThi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdullah Javed. Free Dowlonad Yaad Yun Hosh Ganwa BaiThi Hai by Abdullah Javed in PDF.