میز قلم قرطاس دریچہ سناٹا

میز قلم قرطاس دریچہ سناٹا

کمرا کھڑکی زرد اجالا سناٹا

میری آنکھوں میں دھندلائی گہری چپ

اور چہرے پر اترا پیلا سناٹا

میری آنکھوں میں لکھی تحریر پڑھو

ہجر تمنا وحشت صحرا سناٹا

گونج اٹھی ہے میرے اندر خاموشی

نس نس میں گھٹ گھٹ کر بہتا سناٹا

اس کے ساتھ چلی آتی تھیں قلقاریں

اس کے بعد ہوا ہے کتنا سناٹا

پہلے میری ذات میں تھا موجود کوئی

اب ہے میری ذات کا حصہ سناٹا

جھاگ اڑاتے دریا کے ہنگامے پر

نقش ہوا دل پر افسردہ سناٹا

میں نے گھنٹوں اس امید پہ چپ سادھی

شاید کہ وہ توڑ ہی دے گا سناٹا

مل کر بین کریں سب میری ہجرت پر

چاند اداسی جھیل کنارا سناٹا

(1131) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mez Qalam Qirtas Daricha SannaTa In Urdu By Famous Poet Abdurrahman Wasif. Mez Qalam Qirtas Daricha SannaTa is written by Abdurrahman Wasif. Enjoy reading Mez Qalam Qirtas Daricha SannaTa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdurrahman Wasif. Free Dowlonad Mez Qalam Qirtas Daricha SannaTa by Abdurrahman Wasif in PDF.