میں نے لوگوں کو نہ لوگوں نے مجھے دیکھا تھا

میں نے لوگوں کو نہ لوگوں نے مجھے دیکھا تھا

صرف اس رات اندھیروں نے مجھے دیکھا تھا

پوچھتا پھرتا ہوں میں اپنا پتہ جنگل سے

آخری بار درختوں نے مجھے دیکھا تھا

یوں ہی ان آنکھوں میں رہتی نہیں صورت میری

آخر اس شخص کے خوابوں نے مجھے دیکھا تھا

اس لئے کچھ بھی سلیقے سے نہیں کر پاتا

گھر میں بکھری ہوئی چیزوں نے مجھے دیکھا تھا

ڈوبتے وقت بچانے نہیں آئے لیکن

یہی کافی ہے کہ اپنوں نے مجھے دیکھا تھا

(915) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maine Logon Ko Na Logon Ne Mujhe Dekha Tha In Urdu By Famous Poet Abid Malik. Maine Logon Ko Na Logon Ne Mujhe Dekha Tha is written by Abid Malik. Enjoy reading Maine Logon Ko Na Logon Ne Mujhe Dekha Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Malik. Free Dowlonad Maine Logon Ko Na Logon Ne Mujhe Dekha Tha by Abid Malik in PDF.