اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے

اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے

گویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے

تجھ کو ہی نہیں مجھ کو بھی حیران کیا ہے

اس دل نے بڑا ہم کو پریشان کیا ہے

سوچا تھا کہ تم دوسروں جیسے نہیں ہو گے

تم نے بھی وہی کام مری جان کیا ہے

ہر روز سجاتے ہیں تری یاد کے غنچے

آنکھوں کو ترے ہجر میں گلدان کیا ہے

مشکل تھا بہت میرے لیے ترک تعلق

یہ کام بھی تم نے مرا آسان کیا ہے

یہ دل کا نگر ایسے تو ویران تھا کب سے

لا ریب اسے آپ نے سنسان کیا ہے

یہ عزت و ناموس سبھی اس کی عطا ہے

وہ جس نے گڑریے کو بھی سلطان کیا ہے

(991) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Tarah Sataya Hai Pareshan Kiya Hai In Urdu By Famous Poet Afzaal Firdaus. Is Tarah Sataya Hai Pareshan Kiya Hai is written by Afzaal Firdaus. Enjoy reading Is Tarah Sataya Hai Pareshan Kiya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzaal Firdaus. Free Dowlonad Is Tarah Sataya Hai Pareshan Kiya Hai by Afzaal Firdaus in PDF.