وفا کم ہے نظر آتی بہت ہے

وفا کم ہے نظر آتی بہت ہے

بڑے شہروں میں دانائی بہت ہے

ہمارے پاؤں میں پتھر بندھے ہیں

تری آنکھوں میں گہرائی بہت ہے

بنانے کو ہمالہ نفرتوں کے

غلط فہمی کی اک رائی بہت ہے

نظر میں کس کی ہے پاکیزگی اب

کہ اس تالاب میں کائی بہت ہے

ہمارا ساتھ رہنا بھی ہے مشکل

بچھڑنے میں بھی رسوائی بہت ہے

سبھی کی زندگی ہے اپنی اپنی

بھرے گھر میں بھی تنہائی بہت ہے

ادب میں زندگی پانے کو علویؔ

فقط لہجے میں سچائی بہت ہے

(776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wafa Kam Hai Nazar Aati Bahut Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Alvi. Wafa Kam Hai Nazar Aati Bahut Hai is written by Ahmad Alvi. Enjoy reading Wafa Kam Hai Nazar Aati Bahut Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Alvi. Free Dowlonad Wafa Kam Hai Nazar Aati Bahut Hai by Ahmad Alvi in PDF.