روشنی سانس ہی لے لے تو ٹھہر جاتا ہوں

روشنی سانس ہی لے لے تو ٹھہر جاتا ہوں

ایک جگنو بھی چمک جائے تو ڈر جاتا ہوں

مری عادت مجھے پاگل نہیں ہونے دیتی

لوگ تو اب بھی سمجھتے ہیں کہ گھر جاتا ہوں

میں نے اس شہر میں وہ ٹھوکریں کھائی ہیں کہ اب

آنکھ بھی موند کے گزروں تو گزر جاتا ہوں

اس لئے بھی مرا اعزاز پہ حق بنتا ہے

سر جھکائے ہوئے جاتا ہوں جدھر جاتا ہوں

اس قدر آپ کے بدلے ہوئے تیور ہیں کہ میں

اپنی ہی چیز اٹھاتے ہوئے ڈر جاتا ہوں

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raushni Sans Hi Le Le To Thahar Jata Hun In Urdu By Famous Poet Ahmad Kamal Parwazi. Raushni Sans Hi Le Le To Thahar Jata Hun is written by Ahmad Kamal Parwazi. Enjoy reading Raushni Sans Hi Le Le To Thahar Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Kamal Parwazi. Free Dowlonad Raushni Sans Hi Le Le To Thahar Jata Hun by Ahmad Kamal Parwazi in PDF.