قیامت سے قیامت سے گزارے جا رہے تھے

قیامت سے قیامت سے گزارے جا رہے تھے

یہ کن ہاتھوں ہزاروں لوگ مارے جا رہے تھے

سنہری جل پری دیکھی تو پھر پانی میں کودے

وگرنہ ہم تو دریا کے کنارے جا رہے تھے

سمندر ایک قطرے میں سمیٹا جا رہا تھا

شتر سوئی کے ناکے سے گزارے جا رہے تھے

چمن زاروں میں خیمہ زن تھے صحراؤں کے باسی

ہرے منظر نگاہوں میں اتارے جا رہے تھے

سبھی تالاب پھولوں اور کرنوں سے بھرا تھا

بدن خوش رنگ پانی سے نکھارے جا رہے تھے

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The In Urdu By Famous Poet Ahmad Khayal. Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The is written by Ahmad Khayal. Enjoy reading Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Khayal. Free Dowlonad Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The by Ahmad Khayal in PDF.