ہاتھ سے ناپتا ہوں درد کی گہرائی کو

ہاتھ سے ناپتا ہوں درد کی گہرائی کو

یہ نیا کھیل ملا ہے مری تنہائی کو

تھا جو سینے میں چراغ دل پر خوں نہ رہا

چاٹیے بیٹھ کے اب صبر و شکیبائی کو

دل افسردہ کسی طرح بہلتا ہی نہیں

کیا کریں آپ کی اس حوصلہ افزائی کو

خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن

تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو

نگۂ ناز نہ ملتے ہوئے گھبرا ہم سے

ہم محبت نہیں کہنے کے شناسائی کو

دل ہے نیرنگی ایام پہ حیراں اب تک

اتنی سی بات بھی معلوم نہیں بھائی کو

(1821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hath Se Napta Hun Dard Ki Gahrai Ko In Urdu By Famous Poet Ahmad Mushtaq. Hath Se Napta Hun Dard Ki Gahrai Ko is written by Ahmad Mushtaq. Enjoy reading Hath Se Napta Hun Dard Ki Gahrai Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Mushtaq. Free Dowlonad Hath Se Napta Hun Dard Ki Gahrai Ko by Ahmad Mushtaq in PDF.