کھڑے ہیں دل میں جو برگ و ثمر لگائے ہوئے

کھڑے ہیں دل میں جو برگ و ثمر لگائے ہوئے

تمہارے ہاتھ کے ہیں یہ شجر لگائے ہوئے

بہت اداس ہو تم اور میں بھی بیٹھا ہوں

گئے دنوں کی کمر سے کمر لگائے ہوئے

ابھی سپاہ ستم خیمہ زن ہے چار طرف

ابھی پڑے رہو زنجیر در لگائے ہوئے

کہاں کہاں نہ گئے عالم خیال میں ہم

نظر کسی کے در و بام پر لگائے ہوئے

وہ شب کو چیر کے سورج نکال بھی لائے

ہم آج تک ہیں امید سحر لگائے ہوئے

دلوں کی آگ جلاؤ کہ ایک عمر ہوئی

صدائے نالۂ دود و شرر لگائے ہوئے

(1250) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KhaDe Hain Dil Mein Jo Barg-o-samar Lagae Hue In Urdu By Famous Poet Ahmad Mushtaq. KhaDe Hain Dil Mein Jo Barg-o-samar Lagae Hue is written by Ahmad Mushtaq. Enjoy reading KhaDe Hain Dil Mein Jo Barg-o-samar Lagae Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Mushtaq. Free Dowlonad KhaDe Hain Dil Mein Jo Barg-o-samar Lagae Hue by Ahmad Mushtaq in PDF.