یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں

یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں

ہوائے غم کے لیے کھڑکیاں بناتے ہیں

انہیں بھی دیکھ کبھی اے نگار شام بہار

جو ایک رنگ سے تصویر جاں بناتے ہیں

نگاہ ناز کچھ ان کی بھی ہے خبر تجھ کو

جو دھوپ میں ہیں مگر بدلیاں بناتے ہیں

ہمارا کیا ہے جو ہوتا ہے جی اداس بہت

تو گل تراشتے ہیں تتلیاں بناتے ہیں

کسی طرح نہیں جاتی فسردگی دل کی

تو زرد رنگ کا اک آسماں بناتے ہیں

دل ستم زدہ کیا ہے لہو کی بوند تو ہے

اس ایک بوند کو ہم بے کراں بناتے ہیں

بلا کی دھوپ تھی دن بھر تو سائے بنتے تھے

اندھیری رات ہے چنگاریاں بناتے ہیں

ہنر کی بات جو پوچھو تو مختصر یہ ہے

کشید کرتے ہیں آگ اور دھواں بناتے ہیں

(1981) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Hum Ghazal Mein Jo Harf-o-bayan Banate Hain In Urdu By Famous Poet Ahmad Mushtaq. Ye Hum Ghazal Mein Jo Harf-o-bayan Banate Hain is written by Ahmad Mushtaq. Enjoy reading Ye Hum Ghazal Mein Jo Harf-o-bayan Banate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Mushtaq. Free Dowlonad Ye Hum Ghazal Mein Jo Harf-o-bayan Banate Hain by Ahmad Mushtaq in PDF.