راز درون آستیں کشمکش بیاں میں تھا

راز درون آستیں کشمکش بیاں میں تھا

آگ ابھی نفس میں تھی شعلہ ابھی زباں میں تھا

وہ جو کہیں تھا وہ بھی میں اور جو نہیں تھا وہ بھی میں

آپ ہی تھا زمین پر آپ ہی آسماں میں تھا

لمس صدائے ساز نے زخم نہال کر دیے

یہ تو وہی ہنر ہے جو دست طبیب جاں میں تھا

خواب زیاں ہیں عمر کا خواب ہیں حاصل حیات

اس کا بھی تھا یقیں مجھے وہ بھی مرے گماں میں تھا

خنجر و دشنہ و سناں یہ تو بہانے ہیں میاں

آپ نہ شرمسار ہوں زخم سرشت جاں میں تھا

حد گماں سے ایک شخص دور کہیں چلا گیا

میں بھی وہیں چلا گیا میں بھی گزشتگاں میں تھا

(823) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raaz-e-darun-e-astin Kashmakash-e-bayan Mein Tha In Urdu By Famous Poet Ahmad Shahryar. Raaz-e-darun-e-astin Kashmakash-e-bayan Mein Tha is written by Ahmad Shahryar. Enjoy reading Raaz-e-darun-e-astin Kashmakash-e-bayan Mein Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Shahryar. Free Dowlonad Raaz-e-darun-e-astin Kashmakash-e-bayan Mein Tha by Ahmad Shahryar in PDF.