لمحہ لمحہ روز و شب کو دیر ہوتی جائے گی

لمحہ لمحہ روز و شب کو دیر ہوتی جائے گی

یہ سفر ایسا ہے سب کو دیر ہوتی جائے گی

سبز لمحوں کو اگانے کا ہنر بھی سیکھنا

ورنہ اس رنگ طلب کو دیر ہوتی جائے گی

اس ہوا میں آدمی پتھر کا ہوتا جائے گا

اور رونے کے سبب کو دیر ہوتی جائے گی

دیکھنا تیرا حوالہ کچھ سے کچھ ہو جائے گا

دیکھنا شعر و ادب کو دیر ہوتی جائے گی

رفتہ رفتہ جسم کی پرتیں اترتی جائیں گی

کاغذی نام و نسب کو دیر ہوتی جائے گی

عام ہو جائے گا کاغذ کے گلابوں کا چلن

اور خوشبو کے سبب کو دیر ہوتی جائے گی

سارا منظر ہی بدل جائے گا احمدؔ دیکھنا

موسم رخسار و لب کو دیر ہوتی جائے گی

(699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lamha Lamha Roz O Shab Ko Der Hoti Jaegi In Urdu By Famous Poet Ahmad Shanas. Lamha Lamha Roz O Shab Ko Der Hoti Jaegi is written by Ahmad Shanas. Enjoy reading Lamha Lamha Roz O Shab Ko Der Hoti Jaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Shanas. Free Dowlonad Lamha Lamha Roz O Shab Ko Der Hoti Jaegi by Ahmad Shanas in PDF.