یہ تیرا خیال ہے کہ تو ہے

یہ تیرا خیال ہے کہ تو ہے

جو کچھ بھی ہے میری آرزو ہے

دل پہلو میں جل رہا ہے جیسے

یہ کیسی بہار رنگ و بو ہے

تقدیر میں شب لکھی گئی تھی

کہنے کو یہ زلف مشکبو ہے

وہ دست خزاں سے بچ گیا ہے

جس پھول میں رنگ ہے نہ بو ہے

پتھر کو تراش کر بھی دیکھو

یہ فن بھی خدا کی جستجو ہے

پردیس ہے شہر شہر میرا

اغیار کی جس میں آبرو ہے

تقدیس کے سر میں خاک دیکھی

تہذیب کے ہاتھ میں سبو ہے

میں جینے سے تنگ آ گیا ہوں

اے موت ثبوت دے کہ تو ہے

دیکھو تو ظفرؔ کہاں ہے یارو

دیوانے کا ذکر کو بہ کو ہے

(2169) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Tera KHayal Hai Ki Tu Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Zafar. Ye Tera KHayal Hai Ki Tu Hai is written by Ahmad Zafar. Enjoy reading Ye Tera KHayal Hai Ki Tu Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Zafar. Free Dowlonad Ye Tera KHayal Hai Ki Tu Hai by Ahmad Zafar in PDF.