گھوم پھر کر اسی کوچے کی طرف آئیں گے

گھوم پھر کر اسی کوچے کی طرف آئیں گے

دل سے نکلے بھی اگر ہم تو کہاں جائیں گے

ہم کو معلوم تھا یہ وقت بھی آ جائے گا

ہاں مگر یہ نہیں سوچا تھا کہ پچھتائیں گے

یہ بھی طے ہے کہ جو بوئیں گے وہ کاٹیں گے یہاں

اور یہ بھی کہ جو کھوئیں گے وہی پائیں گے

کبھی فرصت سے ملو تو تمہیں تفصیل کے ساتھ

امتیاز ہوس و عشق بھی سمجھائیں گے

کہہ چکے ہم ہمیں اتنا ہی فقط کہنا تھا

آپ فرمائیے کچھ آپ بھی فرمائیں گے

ایک دن خود کو نظر آئیں گے ہم بھی اجملؔ

ایک دن اپنی ہی آواز سے ٹکرائیں گے

(947) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghum-phir Kar Isi Kuche Ki Taraf Aaenge In Urdu By Famous Poet Ajmal Siraj. Ghum-phir Kar Isi Kuche Ki Taraf Aaenge is written by Ajmal Siraj. Enjoy reading Ghum-phir Kar Isi Kuche Ki Taraf Aaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajmal Siraj. Free Dowlonad Ghum-phir Kar Isi Kuche Ki Taraf Aaenge by Ajmal Siraj in PDF.