شرار سنگ جو اس شور و شر سے نکلے گا

شرار سنگ جو اس شور و شر سے نکلے گا

جلوس لالہ و نسریں کدھر سے نکلے گا

میں جانتا ہوں کہ اس کی خبر نہ آئے گی

تناظر اس کا مگر ہر خبر سے نکلے گا

سبھی اسیر ہوئے اپنی اپنی صبحوں کے

وہ کوئی ہوگا جو قید سحر سے نکلے گا

کسی کو اپنے سوا کچھ نظر نہیں آتا

جو دیدہ ور ہے طلسم نظر سے نکلے گا

جلال حسن دکھا میرے ماہتاب جمال

تو روشنی ہے شبوں کے اثر سے نکلے گا

شبوں کو جاگتے ہو جس کے خواب میں اکبرؔ

وہ شاہکار کمال ہنر سے نکلے گا

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sharar-e-sang Jo Is Shor-o-shar Se Niklega In Urdu By Famous Poet Akbar Hameedi. Sharar-e-sang Jo Is Shor-o-shar Se Niklega is written by Akbar Hameedi. Enjoy reading Sharar-e-sang Jo Is Shor-o-shar Se Niklega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hameedi. Free Dowlonad Sharar-e-sang Jo Is Shor-o-shar Se Niklega by Akbar Hameedi in PDF.