امتناع کا مہینہ

اس مہینے میں غارتگری منع تھی، پیڑ کٹتے نہ تھے تیر بکتے نہ تھے

بے خطر تھی زمیں مستقر کے لیے

اس مہینے میں غارتگری منع تھی، یہ پرانے صحیفوں میں مذکور ہے

قاتلوں، رہزنوں میں یہ دستور تھا، اس مہینوں کی حرمت کے اعزاز میں

دوش پر گردن خم سلامت رہے

کربلاؤں میں اترے ہوئے کاروانوں کی مشکوں کا پانی امانت رہے

میری تقویم میں بھی مہینہ ہے یہ

اس مہینے کئی تشنہ لب ساعتیں، بے گناہی کے کتبے اٹھائے ہوئے

روز و شب بین کرتی ہیں دہلیز پر اور زنجیر در مجھ سے کھلتی نہیں

فرش ہموار پر پاؤں چلتا نہیں

دل دھڑکتا نہیں

اس مہینے میں گھر سے نکلتا نہیں

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Imtinaa Ka Mahina In Urdu By Famous Poet Akhtar Husain Jafri. Imtinaa Ka Mahina is written by Akhtar Husain Jafri. Enjoy reading Imtinaa Ka Mahina Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Husain Jafri. Free Dowlonad Imtinaa Ka Mahina by Akhtar Husain Jafri in PDF.