رونق ہی نہیں اس کی ہم روح و رواں بھی ہیں

رونق ہی نہیں اس کی ہم روح و رواں بھی ہیں

لیکن ہمیں دنیا کی خاطر پہ گراں بھی ہیں

اک تیرے ہی کوچے پر موقوف نہیں ہے کچھ

ہر گام ہیں تعزیریں ہم لوگ جہاں بھی ہیں

گلچیں کو نہیں شاید اس راز سے آگاہی

شبنم میں نہائے گل شعلوں کی زباں بھی ہیں

کھاتے تھے قسم جن کے کردار و عمل کی ہم

شامل صف اعدا میں وہ ہم نفساں بھی ہیں

سچ کہتے ہو ہم ایسے ذروں کی حقیقت کیا

اب کون کہے تم سے ہم سنگ گراں بھی ہیں

(662) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raunaq Hi Nahin Uski Hum Ruh-o-rawan Bhi Hain In Urdu By Famous Poet Akhtar Lakhnvi. Raunaq Hi Nahin Uski Hum Ruh-o-rawan Bhi Hain is written by Akhtar Lakhnvi. Enjoy reading Raunaq Hi Nahin Uski Hum Ruh-o-rawan Bhi Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Lakhnvi. Free Dowlonad Raunaq Hi Nahin Uski Hum Ruh-o-rawan Bhi Hain by Akhtar Lakhnvi in PDF.