اے دنیا تیرے رستے سے ہٹ جائیں گے

اے دنیا تیرے رستے سے ہٹ جائیں گے

آخر ہم بھی اپنے سامنے ڈٹ جائیں گے

ہم خود کو آباد کریں گے اپنے دل میں

تیرے آنکھ جزیرے سے اب کٹ جائیں گے

دھند سے پار بھی کام کریں گی اپنی نظریں

آنکھ کے سامنے سے یہ بادل چھٹ جائیں گے

آخر ڈھل جائے گا ''جیون روگ'' کا سورج

ہم بھی ''اوکھے دن'' ہیں لیکن کٹ جائیں گے

لوگ ہمیں محسوس کریں گے پھول اور تارے

اور ہم سوچتی ''دل آنکھوں'' میں بٹ جائیں گے

دیکھنا ایسی رات بھی آئے گی جب اخترؔ

دھیرے دھیرے ہم تاروں سے اٹ جائیں گے

(1915) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Duniya Tere Raste Se HaT Jaenge In Urdu By Famous Poet Akhtar Shumar. Ai Duniya Tere Raste Se HaT Jaenge is written by Akhtar Shumar. Enjoy reading Ai Duniya Tere Raste Se HaT Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shumar. Free Dowlonad Ai Duniya Tere Raste Se HaT Jaenge by Akhtar Shumar in PDF.