ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں

ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں

بھیڑ بہت ہے اس میلے میں کھو سکتا ہوں میں

پیچھے چھوٹے ساتھی مجھ کو یاد آ جاتے ہیں

ورنہ دوڑ میں سب سے آگے ہو سکتا ہوں میں

کب سمجھیں گے جن کی خاطر پھول بچھاتا ہوں

راہ گزر میں کانٹے بھی تو بو سکتا ہوں میں

اک چھوٹا سا بچہ مجھ میں اب تک زندہ ہے

چھوٹی چھوٹی بات پہ اب بھی رو سکتا ہوں میں

سناٹے میں دہشت ہر پل گونجا کرتی ہے

اس جنگل میں چین سے کیسے سو سکتا ہوں میں

سوچ سمجھ کر چٹانوں سے الجھا ہوں ورنہ

بہتی گنگا میں ہاتھوں کو دھو سکتا ہوں میں

(5394) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hath PakaD Le Ab Bhi Tera Ho Sakta Hun Main In Urdu By Famous Poet Alam Khursheed. Hath PakaD Le Ab Bhi Tera Ho Sakta Hun Main is written by Alam Khursheed. Enjoy reading Hath PakaD Le Ab Bhi Tera Ho Sakta Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alam Khursheed. Free Dowlonad Hath PakaD Le Ab Bhi Tera Ho Sakta Hun Main by Alam Khursheed in PDF.