فروغ دیدہ و دل لالۂ سحر کی طرح

فروغ دیدہ و دل لالۂ سحر کی طرح

اجالا بن کے رہو شمع رہ گزر کی طرح

پیمبروں کی طرح سے جیو زمانے میں

پیام شوق بنو دولت ہنر کی طرح

یہ زندگی بھی کوئی زندگی ہے ہم نفسو

ستارہ بن کے جلے بجھ گئے شرر کی طرح

ڈرا سکی نہ مجھے تیرگی زمانے کی

اندھیری رات سے گزرا ہوں میں قمر کی طرح

سمندروں کے تلاطم نے مجھ کو پالا ہے

چمک رہا ہوں اسی واسطے گہر کی طرح

تمام کوہ و تل و بحر و بر ہیں زیر نگیں

کھلا ہوا ہوں میں شاہیں کے بال و پر کی طرح

تمام دولت کونین ہے خراج اس کا

یہ دل نہیں کسی لوٹے ہوئے نگر کی طرح

گزر کے خار سے غنچے سے گل سے شبنم سے

میں شاخ وقت میں آیا ہوں اک ثمر کی طرح

میں دل میں تلخیٔ زہراب غم بھی رکھتا ہوں

نہ مثل شہد ہوں شیریں نہ میں شکر کی طرح

خزاں کے دست ستم نے مجھے چھوا ہے مگر

تمام شعلہ و شبنم ہوں کاشمر کی طرح

مری نوا میں ہے لطف و سرور صبح نشاط

ہر ایک شعر ہے رندوں کی شام تر کی طرح

یہ فاتحانہ غزل عصر نو کا ہے آہنگ

بلند و پست کو دیکھا ہے دیدہ ور کی طرح

(916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Farogh-e-dida-o-dil Lala-e-sahar Ki Tarah In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Farogh-e-dida-o-dil Lala-e-sahar Ki Tarah is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Farogh-e-dida-o-dil Lala-e-sahar Ki Tarah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Farogh-e-dida-o-dil Lala-e-sahar Ki Tarah by Ali Sardar Jafri in PDF.